تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی اورکانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ
کے درمیان ٹوئیٹر کی لڑائی دیکھی جاری ہے۔ دگ وجئے سنگھ نے ٹوئیٹ کرتے
ہوئے کہا ہے کہ تلنگانہ پولیس نے داعش کی فرضی ویب سائٹ تیار کی ہے جو مسلم
نوجوانوں کو بنیاد پرست بنارہی ہے اور داعش کا نٹ ورک بننے کے لئے ان کی
حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ اخلاقی بات ہے۔ کیا وزیراعلی کے چندرشیکھر راو
نے تلنگانہ پولیس کو اس بات کا مجاز قراردیا ہے کہ وہ مسلم نوجوانوں کو
پھنسائے اور داعش میں شمولیت کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرے ۔ اگر ایسا ہے
تو اس کی ذمہ داری قبول
کرتے ہوئے انہیں عہدہ سے مستعفی ہوجانا چاہئے بصورت
دیگر اس معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے اس کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرنی
چاہئے۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئیٹ میں کہاکہ آیا تلنگانہ پولیس اشتعال انگیز
معلومات پوسٹ کرتے ہوئے مسلم نوجوانوں کو پھنسانے کا کام کر رہی ہے۔ ان کے
ٹوئیٹ کا جواب دیتے ہوئے کے ٹی راما راو نے اسے غیر ذمہ دار ٹوئیٹ قرار
دیا۔ کے ٹی راما را ونے کہا کہ ایک سابق وزیراعلی کی طرف سے ایسی غیر ذمہ
دار اور قابل مذمت بات سامنے آرہی ہے۔ انہوں نے دگ وجئے سنگھ سے خواہش کی
کہ وہ اپنے ریمارکس سے غیر مشروط طور پر دستبردار ہوجائیں یا اس کا ثبوت
پیش کریں۔